A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
مسعودرانا کی آخری فلم سجرا پیار 16 نومبر 2016ء کو لاہور کے نگینہ سینما میں ریلیز ہوئی تھی۔
یہ اداکار اکمل کے مداحوں کی ایک کوشش تھی جنھوں نے ان کی یاد میں اس غیر ریلیز شدہ فلم کو ریلیز کیا تھا۔
اداکار اکمل کا انتقال 11 جون 1967ء کو ہوا تھا جس کا مطلب یہ تھا کہ یہ فلم اس تاریخ سے پہلے بن رہی تھی لیکن مکمل ہونے کے باوجود کبھی ریلیز نہ ہو سکی تھی۔ گویا پچاس سال یا نصف صدی بعد یہ فلم سینما کی زینت بنی تھی جس کے بیشتر فنکار اس دنیا سے کوچ کر چکے ہیں۔
فلم کا ہدایتکار ساحل فارانی صرف ایک ہی فلم بنا سکا جبکہ فلم کے جانے پہچانے اداکاروں میں سے صرف فردوس اور زمرد ہی با حیات ہیں لیکن باقی سبھی فنکار ، جن میں اکمل ، اجمل ، مظہرشاہ ، ظہورشاہ ، گل زمان ، منورظریف ، رنگیلا ، سلمیٰ ممتاز ، تانی ، سائیں اختر اور امدادحسین کے علاوہ حزیں قادری ، نسیم بیگم ، فضل حسین اور مسعودرانا بھی اس دنیا سے گزر گئے ہیں لیکن ان کے گیت ہمیشہ گونجتے رہیں گے۔
مسعودرانا کے اپنے عروج کے دور میں گائے ہوئے اس فلم میں دو انتہائی اعلیٰ پائے کے گیت تھے جو فلم کی ہائی لائٹ تھے۔ فلم کا پہلا گیت:
ایک تھیم سانگ تھا جو حیرت انگیز طور پر سائیں اختر پر فلمایا گیا تھا جو خود ایک گلوکار تھے۔ مسعودرانا کا دوسرا گیت:
کسی گمنام اداکار پر فلمایا گیا تھا جو یہ گیت فلم کے مرکزی کرداروں فردوس اور اکمل کے لیے گاتا ہے۔ اس
فلم کے موسیقار ایم وارث تھے جن کے کریڈٹ پر اس فلم کے علاوہ تین اور فلمیں تھیں۔ فلم ، کہانی اور ڈائریکشن کے لحاظ سے بڑی کمزور تھی لیکن اب تک کی معلومات کے مطابق یہ مندرجہ بالا سبھی فنکاروں کی آخری فلم ثابت ہوئی تھی۔